لو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلو

لو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلو
سب ہیں صید رہ تنہائی سب کے ساتھ چلو

مار آستین ہر ہر دوست ہو یا پھر ایسے نصیب
ہاتھ میں ہو وہ دست حنائی سب کے ساتھ چلو

سر ہو اونچا، قلب کشادہ، کیا کم ہے یہ عطا
سنگ ملیں یا تمغے طلائی سب کے ساتھ چلو

ہر ہر سانس ہو امرت رس میں میں یا ڈوبی بس میں
وصل ہو یا آشوب جدائی سب کے ساتھ چلو

راہ شوق میں جانے کہاں تھک کر رہ جائے
فرزانے ہوں یا سودائی سب کے ساتھ چلو 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *