کلام​

 تم پہ بھی آے نہ الزام خرد کا دیکھوتم  پہ  بھی  آے  نہ  الزام  خرد  کا دیکھوجلد  اس  شہر  سے 
وہ نخل شوق جو پائے تو کیسے پائینمووہ  نخل  شوق   جو   پائے  تو  کیسے   پائینموہوائے  درد  کو  ٹھہرالیا  ہو  جس 
 فخری تیرے سجاوٹ کے انداز ہیں کیا ہی نرالےفخری  تیرے  سجاوٹ  کے  انداز  ہیں  کیا  ہی   نرالےکھر  کے   کوشے   میں 
 اب جس سے کہ خوابوں میں بھی ملنا نہیں ہوتااب  جس  سے  کہ  خوابوں  میں بھی  ملنا نہیں ہوتاجو   پل 
 رہا وقت شاہنشہ این وآں گرفتار لمحات کے کال میں رہا وقت شاہنشہ این وآں گرفتار لمحات کے کال میںسمندر ہوے
 صبح قیامت کوئی تو اس کو شام غزل جاناشام غزلصبح قیامت کوئی تو اس کو شام غزل جاناوہ تو پکار
  تھے ہم سفر تو بہت پر میں اپنے ساتھ رہاتھے ہم سفر تو بہت پر میں اپنے ساتھ رہایہ
 میں ناسپاس ہوں وہ چارہ گر ہے کیا کہنےمیں ناسپاس ہوں وہ چارہ گر ہے کیا کہنےچلو بلا سے وہی
 کج ادائی سے ترا ہجر ہوا سہل مجھےکج ادائی سے ترا ہجر ہوا سہل مجھےتیرے ملنے کی اداوں سے بچھڑنا
 لو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلولو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلوسب ہیں