ہر نفس جلتی ہوئی بھٹی کا شعلہ سا لگا
ہر نفس جلتی ہوئی بھٹی کا شعلہ سا لگا
اے میرے دل، میرے دوزخ کچھ تو اندازہ لگا
آج پہلی بار آئی گھر میں رونق ان کے ساتھ
آج پہلی بار مجھ کو اپنا گھر اجڑا لگا
کچھ تکلف اس میں دیواروں نہ دروازوں کا تھا
اپنے گھر سے اپنے ہمسائے کا گھر اچھا لگا
اپنے گرتے گھر کہ اوروں کے اجڑتے گھر سے ناپ
اپنے غم کا دوسروں کے غم سے اندازہ لگا
کیا کہوں فخری میں اس سے مل کے کتنا خوش ہوا
آج مجھ کو راسنے میں جو ملا اچھا لگا