پردہ تیرے رخ پہ جو پڑا ہےمیری ہی نظر کا سلسلہ ہے
سمجھے کسی اور دیس جس کودیوار کے پیچھے رہ رہا ہے
جانا تجھے دیر آشنا حیفتجھ سے نہیں آپ سے گلہ ہے
آخر سے بھی آخری تری ذاتپہلے سے بھی پہلا سلسلہ ہے
تو مجھ سے کہاں چھپے کا جا کرآئینہ میرا جہاں نما ہے
اے غنچہء ناشگفتہ سن رکھسن رکھ میرا نام بھی صبا ہے
یہ تیری غزل حبیب فخریفیضان محب کی بزم کا ہے
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Comment *
Name *
Email *
Website
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.