ٹوٹنا دل کا مقدر تھا سو ٹوٹا یہ بھی دیکھ

ٹوٹنا دل کا مقدر تھا سو ٹوٹا یہ بھی دیکھ
بن گیا تیرا گھر آئینہ خانہ یہ بھی دیکھ

عجلت رفتار پر میری تجھے حیرت تو ہے
قافلے سے کتنا پیچھے رہ گیا تھا یہ بھی دیکھ

راستے میں کھائیں دو اک ٹھوکریں تو کیا ہوا
بوجھ میں نے کس قدر بھاری اٹھایا یہ بھی دیکھ

شوق منزل تو بجا لیکن ذرا آہستہ چل
ہیں ترے ہمراہ کتنے آبلہ پا یہ بھی دیکھ

راستے کی دھعل سے کپڑے تو میلے ہو گئے
ہو گیا لیکن ترا دل کتنا اجلا یہ بھی دیکھ

آخر شب سو گیا فخری سحر سودائی چاند
کیسا تھا خواب آفریں جھونکا ہوا کا یہ بھی دیکھ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *