وہ اور ہوں گے جب کو تونے جام بھر کے دئیے 

وہ اور ہوں گے جب کو تونے جام بھر کے دئیے
یہاں تو اپنی ہی انکھوں کے اشک ہم نے پیے

مگر ہو جیسے جنازہ سا کوئی کاندھے ہر
تمھارے بعد بھی جینے کو ہم ضرور جیے

مرے جو ہم تو اسی درد کی کسک سے مرے
اسی خلش کے سہارے تمام عمر جیے

دیا تھا لطف جو تھوڑا سا زندگی نے کبھی
اس التفات کے بدلے بھی خوب خوب لئے 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *